۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عالمی میڈیا

حوزه/ حجت الاسلام سید عمار حیدر زیدی نے موجودہ صورتحال میں غاصب صہیونی پالتو میڈیا کی سازشوں کی جانب تمام مسلمانوں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صہیونی حکومت اور اس کے پالتوں میڈیا کے فتنوں اور سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام سید عمار حیدر زیدی نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت اسرائیل جو 7 اکتوبر سے پہلے ایک بدمست ہاتھی کی مانند پوری دنیا میں جب جہاں چاہتا تھا فتنہ و فساد کا بیج بو دیتا اور دور کھڑا تماشہ کرتا نظر آتا تھا اور آج ایک چھوٹی سی ایمان سے منور اسلامی تحریک حماس کے ہاتھوں ذلت و رسوائی کے ساتھ خود تماشہ بن کر رہ گیا ہے دنیا کا ہر وہ انسان جو واقعی اپنے دل میں انسانیت کا درد رکھتا ہے وہ صہیونی حکومت کے مکروہ چہرے سے باخبر ہوگیا ہے اور اب صہیونی حکومت خود کو اس ذلت اور رسوائی سے محفوظ رکھنے کے لیے دنیا بھر کے سامنے اپنے زرخرید غلاموں کے سہارے سے جھوٹی خبروں اور مختلف پروپیگنڈوں سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش میں مشغول ہے جس کا ایک ثبوت الجزیرہ چینل پر پابندی لگانا ہے، کیونکہ یہ چینل بے گناہ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہا تھا اور مظلوم فلسطینی بچوں پر ہونے والے مظالم کو دکھا رہا تھا۔

انہوں نے غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے جاری سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونیوں نے دنیا بھر میں نادان اور کم عقل مسلمانوں کے سامنے مختلف قسم کے وسواس کا بیج بونا شروع کردیا ہے جیسے کچھ ایسے نادان دوست ہیں جو یہ کہہ رہے ہیں کہ آخر کیا ضرورت ہے ہم شیعوں کو فلسطینی ناصبیوں کی مدد کرنے کی؟ کچھ افراد یہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ ایران صرف باتیں ہی کررہا ہے بس صرف دھمکیاں دے رہا ہے اسرائیل پر حملہ کیوں نہیں کرتا؟

مولانا سید عمار نے کہا کہ ہم مسلمانوں کو چاہیئے کہ اس قسم کے وسواس اور فتنوں سے خود کو اور اپنے اطراف افراد کو محفوظ رکھیں۔

انہوں نے مذکورہ بالا سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان نادان دوستوں کو امام عالی مقام حضرت علی علیہ السلام کے اس فرمان پر غور کرنا چاہیئے آپ فرماتے ہیں: وکونا للظالم خصما وللمظلوم عونا: یعنی ظالم کے دشمن رہو اور مظلوم کے حامی بن جاؤ۔ یعنی ظالم کی کسی طرح کی حمایت نہ کرو اور مظلوم کے حامی بن جاؤ خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔ ہمیں معلوم ہے اسرائیل فلسطین پر قابض یے اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام کررہا ہے، لہٰذا یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ ظالم کون ہے اور مظلوم کون ہے۔

انہوں نے قرآن کریم کی اس آیت یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوا الۡیَہُوۡدَ وَ النَّصٰرٰۤی اَوۡلِیَآءَ ۘؔ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلِیَآءُ بَعۡضٍ ؕ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّہُمۡ مِّنۡکُمۡ فَاِنَّہٗ مِنۡہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِیۡنَ. اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو اپنا حامی نہ بناؤ، یہ لوگ آپس میں حامی ضرور ہیں اور تم میں سے جو انہیں حامی بناتا ہے وہ یقیناً انہی میں (شمار) ہو گا، بے شک اللہ ظالموں کی رہنمائی نہیں کرتا۔

سید عمار حیدر زیدی نے مزید کہا کہ بعض لوگ نظامِ ولایتِ فقیہ سے بغض کی وجہ سے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ ایران کیا کررہا ہے، صرف اور صرف دھمکیاں ہی دے رہا ہے اسرائیل پر حملہ کیوں نہیں کرتا اگر ایران کو فلسطین کی عوام کا اتنا ہی درد ہے تو کیوں آگے نہیں بڑھتا، تو شاید انہوں نے دنیا میں مسلمانوں کی جگ ہنسائی کروانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے اور ابھی بھی اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بھی وہ اپنی آنکھوں سے بغض و تعصب کی پٹی نہیں ہٹانا چاہتے، تو ان تعصب رکھنے والے نام کے مجاہدین اور خیالی دنیا میں رہنے والے سورماوں سے سوال ہے کہ کیا آپ واقعی اتنے بے عقل ہیں کہ فلسطین کے اس ناصر اور مددگار کی جانب تنقید کا تیر پھینک رہے ہو جس کی حقانیت کی گواہی خود حماس کا ایک سربراہ اپنی ویڈیو میں دیتا نظر آ رہا ہےکہ " ہم ولایت فقیہ ایران کے بہت شکر گزار ہیں جس نے ہماری ہتھیاروں اور مختلف جنگی آلات سے مدد کی ہے اور ابھی بھی کررہا ہے۔

مولانا عمار نے کہا کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ جو ویڈیو پوری دنیا میں وائرل ہوچکی ہو لیکن اب تک آپ کی نگاہوں سے نہیں گزری ہو یا پھر آپ اسے دیکھنا ہی نہیں چاہتے ہیں اور اس کے علاوہ یہ حزب اللہ، حشد الشعبی شام، عراق اور یمن کیوں اور کس کے کہنے پر حماس کو سپورٹ کرنے میں مشغول ہیں؟ ذرا اس پر غور و فکر کیجئے یہ میں نہ مانوں والی رٹ کو ختم کریں اور حقائق پر نظر رکھیں اور حق کا ساتھ دینا سیکھیں میری آپ سے یہ التجا ہے مہربانی فرما کر اپنی تعصب اور بغض کی پٹی کو اتار پھینکیں اور متحد ہوجائیں ورنہ دشمن ہمیں اور بہت سے ٹکڑوں میں بانٹ دے گا۔

آخر میں، انہوں نے تمام مسلمانوں سے مودبانہ گزارش کرتے ہوئے کہا کہ خدارا کسی بھی خبر پر فورا کوئی حتمی فیصلہ صادر نہ کریں، بلکہ اس کی تصدیق ضرور کریں اور قرآن کریم کی اس آیت پر غور فرمائیں کہ : یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ جَآءَکُمۡ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوۡۤا اَنۡ تُصِیۡبُوۡا قَوۡمًۢا بِجَہَالَۃٍ فَتُصۡبِحُوۡا عَلٰی مَا فَعَلۡتُمۡ نٰدِمِیۡنَ. اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تم تحقیق کر لیا کرو، کہیں نادانی میں تم کسی قوم کو نقصان پہنچا دو پھر تمہیں اپنے کیے پر نادم ہونا پڑے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .